لقوہ یا فالج ( Hemiplegia )

Friday 23 August 2013




لقوہ یا فالج
 ( Hemiplegia ) 

ایک جائزہ 

لقوہ یا فالج کی جتنی عام حالت ہے ہمارے سماج میں اس سلسلے میں اسی قدر تجاہل بھی پایا جاتا ہے ۔ کوئی کہتا ہے ’ ہوا میں آگیا ‘ کوئی کہتا ہے سردی لگ گئی ‘ کسی کا گمان ہے مریض کے اوپر سے سانپ گزر گیا ، اردھنگ ہوگیا ہے ، اور نہ جانے کیا کیا ! . . . پھر اس کا علاج مالش اور کبھی کبھار جنگلی کبو تر کے خون سے مالش وغیرہ سے کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے ۔ لقوہ یا فالج اصل میں پہلے سے موجود چند امراض کی پیچیدگی کی شکل ہے ۔ اس میں جسم کا دایاں یا بایاں کوئی بھی نصف حصہ بے قوت ہو جاتا ہے اور اسی لئے متاثرہ جانب کے پٹھے ( عضلات ) اپنا فعل انجام نہیں دے سکتے ۔ ان میں قوت باقی نہیں رہ جاتی ۔ مالش وغیرہ کا معاملہ اصل میں قدیم طبی تدابیر میں نظر آتا ہے ۔ چونکہ قدیم دور میں تحقیقی وسائل نہیں تھے اس لئے دماغ کے متعلق زیادہ تفصیلی معلومات نہیں تھیں ۔ اس وقت یہ قیاس کیا جاتا تھا کہ یہ مقامی طور پر بدن کے عضلات کا ڈھیلا پن ہے ، ان کے خون کی سپلائی متاثر ہوئی ہے اس لئے دَلک ( مالش ) کے ذریعہ رگوں کو کھو لا جائے ۔ اسٹروک کے عارضہ کو بھی اُن کتابوں میں استر خائے عضلات ( پٹھوں کا ڈھیلا ہو جانا ) لکھا گیا ہے ۔ جدید تحقیقات ( جن میں سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی کا بڑا رول ہے ) نے اسٹروک کی اصل کیفیت کو اظہر من الشمس کر دیا ہے ۔ اس سلسلے میں اب قیاسات کے لئے جگہ نہیں رہ گئی ہے ۔ لقوہ کے تعلق سے یہ بات صاف ہو چکی ہے کہ اس میں ہاتھ پیروں کے عضلات میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے نہ نیچے کے اعصاب ہی متاثر ہوتے ہیں ۔بلکہ سارا معاملہ دماغ کے اندر پیش آتا ہے ۔ 
تعارف 

طبی زبان میں لقوہ کو اسٹروک یا سیر یبرو ویسکو لر ایکسیدنٹ ( CVA ) اور ہیمی پلی جیا ( Hemiplegia ) بھی کہتے ہیں ۔ جدید دور میں ایک نئی اصطلاح بھی استعمال ہوتی ہے یعنی ’’ برین اٹیک ‘‘ Brain Attack ( جیسے ہارٹ اٹیک ، کیونکہ دونوں کی نوعیت ایک ہی ہے ) اس کی تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ دماغ کے بڑے حصوں کو خون کی سپلائی کرنے والی شریان ( رگ / Artery ) کو مڈل سیریبرل آرٹری ( MCA ) کہتے ہیں ۔ اس کے اچانک مسدود ہو جانے یا پھٹ جانے کی وجہ سے دماغ کا متعلقہ حصہ خون کی سپلائی سے محروم ہو جاتا ہے اور اس کا تغذیہ متاثر ہو جاتا ہے ۔ اسی سبب وہ حصہ مردہ ہو جاتا ہے اور وہاں موجود تمام مراکز افعال بدن بھی تباہ اور ختم ہو جاتے ہیں ۔ پھر جسم کے افعال پر سے دماغ کا کنٹرول اٹھ جاتا ہے یہی سبب ہے کہ ایک جانب جسم مفلوج ہو جاتا ہے ۔ دماغ کی دائیں جانب کی شریان MCA اگر پھٹ جائے یا مسدود ہو جائے تو بائیں جانب کا جسم مفلوج ہوتا ہے اور اگر بائیں جانب کی شریان متاثر ہو تو دائیں جانب کا جسم مفلوج ہوتا ہے ۔ ایسا اس لئے ہوتا ہے کہ دماغ سے نکلنے والی نسیں اور ریشے دماغ کے نچلے حصے میں ایک دوسرے کو قطع کرتے ہوئے سائیڈ تبدیل کرلیتے ہیں ۔ دائیں حصے والے ریشے با ئیں جانب جاتے ہیں اور بائیں جانب والے دائیں جانب کو ۔ البتہ چہرے پر اسی جانب اثر ہوتا ہے جس جانب کی شریان متاثر ہوتی ہے کیونکہ چہرے پر آنے والے عصبی ریشے قطع سے پہلے ہی نکلتے ہیں ۔ اسٹروک ایک طبی ایمرجنسی ہے ۔ اگر مریض کی فوری اور بروقت طبی امداد نہ کی جائے تو اس کے ساتھ عصبی تکالیف تا حیات لگی رہ جاتی ہیں ۔ کبھی کبھار شدید حملہ میں مریض فوت بھی ہوجاتا ہے ۔ مردوں میں عورتوں کی نسبت فالج تین گنا زیادہ ملتا ہے اور عموماً پچاس برس سے زیادہ کی عمر کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے ۔ عام طور پر ستّر اور اسّی سال کی عمر والوں میں زیادہ دیکھا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ طویل عمر ، ذیابطیس ، سگریٹ نوشی ، ہائی کولیسٹرول ، آدھے سر کا درد ( شقیقہ / مائیگرین ) Migraine ، اور رگوں میں خون کا جم جانا بھی لقوہ کا باعث بن سکتا ہے ۔ 
علامات 

فالج کی علامات بہت تیزی کے ساتھ ظاہر ہوتی ہیں یعنی محض چند سیکنڈوں یا منٹوں میں ۔ علامات کا پھیلاؤ اور شدت اس بات پر منحصر ہے کہ شریان کا کتنا اور کون سا حصہ ؛ پھر وہ بھی کس درجہ میں متاثر ہے ۔ اسی لئے ہر مریض میں علامات کم یا بیش ہو سکتی ہیں ۔ لقوہ اپنی وجوہات کی بنا پر دو قسم کا ہوتا ہے ۔ اوّل یہ کہ دماغ کی شریان میں کسی وجہ سے سدّہ ( رکاوٹ ) Obstruction پیدا ہو جائے جیسے خون کا چھوٹا سا لوتھڑا ( Thrombus ) جم جائے یا ایسا ہی منجمد خون Clot یا ہوا کا بُلبلہ یا چربی کا ٹکڑا یا کینسر کے خلیات وغیرہ خون کے ساتھ گردش میں آجائیں یا پھر خون میں کسی وجہ سے آکسیجن کی مقدارِ شمولیت کم ہوتی ہو ، تو فالج واقع ہوتا ہے ؛ اور دوم یہ کہ دماغ کی شریان کسی سبب پھٹ جائے اور خون اس سے باہر آئے اور راستہ مسدود کردے ۔ انہی اسباب کے پیش نظر لقوہ کے مریضوں میں وقت اور نشانیان مختلف ملتی ہیں ۔ لیکن عموماً ایک جانب کے عضلاتِ بدن بلکل ڈھیلے پڑ جاتے ہیں اور ان میں قوت نہیں ملتی ، مریض کو جھنجھنا ہٹ کا احساس رہتا ہے ۔ دماغ سے نکلنے والے اعصاب کے افعال بھی متاثر ہو تے ہیں جن کی وجہ سے سونگھنے ، سماعت ، ذائقہ اور دیکھنے میں مریض کو تکلیف ہونے لگتی ہے ، آنکھیں کھولنے اور بات کرنے یا نگلنے کا عمل متاثر ہو جاتا ہے ، ایک جانب چہرے کے عضلات لٹک جاتے ہیں ، مریض اپنے طور پر روزانہ کے معمولات انجام نہیں دے سکتا اور خود سے کھڑا نہیں ہوسکتا ، گردن نہیں گما سکتا ، اسی قسم کی کئی اور اعصابی علامات پائی جاتی ہیں اور اکثر یہ بھی ہو تا ہے کہ مریض بے ہو ش و حواس ہو جاتا ہے ۔ 

میاہ حیات

سالہا سال کی انتھک محنت کے بعدہمارے شعبہ ریسرچ تحقیق نے" میاہ حیات" کے نام سے ہمیں ان امراض کیلئے ایک بہترین اور شافی علاج مہیا کیا ہے ہم نے اس کو کئی ہزار مریضوں پر آزمایا،آزمائش کے بعد جب اس کے نتائج سامنے آئے تو حیرت انگیز طور پر نتائج مثبت،سوفیصد تسلی بخش اور صحت بخش ملے۔ آپ بھی آزمائیں اوراس خطرناک اور مفلوج کر دینے والی بیماری سے ہمیشہ کیلئے نجات پائیں ۔



مرض اور بیماریوں کے بارے میں مزید معلومات کے لئے


نیچے کِلک کریں

     مرگی              لقوہ              معدے کا السر              عرق النساء     

Share this article :

0 comments:

Speak up your mind

Tell us what you're thinking... !

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Copyright © 2011. GQ Herbal Medicine Store - All Rights Reserved
Template Created by Creating Website Inspired by Sportapolis Shape5.com
Proudly powered by Blogger